حضرت جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے سنا۔ ابلیس کا تخت سمندر کے اوپر ہے اور وہ اپنے دستے بھیجتا ہے تو وہ انسانوں کو گمراہ کرتے ہیں۔ ابلیس کے نزدیک وہ شیطان بڑا قرار پاتا ہے جس نے سب سے بڑا فتنہ پیدا کیا ہو تو شیطانوں میں سے ایک آتا ہے اور کہتا ہے کہ میں نے ایسا اور ایسا کیا۔ شیطانوں کا سردار ابلیس کہتا ہے کہ تم نے کچھ نہیں کیا۔ پھر ان میں ایک آتا ہے اور کہتا ہے کہ میں ایک مرد اور ایک عورت کے پیچھے لگا رہا یہاں تک کہ میں نے دونوں کے درمیان جدائی ڈال دی۔ ابلیس اس کو اپنے قریب کرتا ہے اور اس کو لپٹا لیتا ہے اور کہتا ہے کہ ہاں تم نے کیا۔
یہ حدیث بتاتی ہے کہ انسانی معاشرہ میں بگاڑ پیدا کرنے کیلیئے شیطان کا سب سے بڑا ہتھیار کیا ہے وہ ہتھیار یہ ہے کہ وہ مرد اور عورت کے درمیان جھگڑے کھڑے کرے اور دونوں کو ایک دوسرے سے دور کردے۔ قدیم زمانہ میں یہ فتنہ بہت محدود پیمانہ پر پیدا ہوتا تھا یعنی ایک میاں بیوی یا ایک گھر اس فتنہ کا شکار ہوتا تھا مگر موجودہ زمانے میں نئے نئے نظریات نے پوری نسل انسانی کو اس فتنہ میں ڈال دیا ہے۔ موجودہ زمانہ میں عورتوں کی مصنوعی آزادی اور غیرفطری مساوات کا ذہن اتنے پیمانہ پر بنایا گیا ہے کہ قوموں کی قومیں اس سے متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔
اسی کا یہ نتیجہ ہے کہ موجودہ زمانہ میں شادی شدہ زندگی کو برا سمجھا جاتا ہے۔ جدید ترقی یافتہ سماج میں مردوں اور عورتوں کا یہ حال ہے کہ وہ معمولی معمولی باتوں پر طلاق لے لیتے ہیں اس کی وجہ سے گھر اجڑتے ہیں۔ بچے اپنے ماں باپ سے چھوٹ کر مجرمین کے گروہ میں شامل ہوجاتے ہیں۔ جنسی بے راہ روی کی بنا پر طرح طرح کی مہلک بیماریاں پیدا ہورہی ہیں۔ خاندانی بندھن کا پابند نہ ہونے کا مزاج موجودہ زمانہ میں بہت بڑے پیمانہ پر پیدا ہوا ہے اور وہ بلاشبہ موجودہ زمانہ کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ گھر کے بگڑنے سے پورا معاشرہ بگڑتا ہے اور معاشرہ بگڑنے سے پوری قوم بگڑجاتی ہے۔ (صفحہ 100)
عورت کا مقام‘ اسلام اورجدید تہذیب کی نظر میں کیا ہے؟ پڑھنے کیلئے ”عورت اسلام اور جدید سائنس“ کا مطالعہ کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں